جس Ù†Û’ ہرکام Ú©Û’ شروع میں اپنی نگاہِ بصیرت سے اس کا انجام دیکھ لیا وہ ان کاموں Ú©Û’ خیر Ú©Ùˆ پا گیا اوران Ú©Û’ شر سے Ù…Ø+فوظ رہا اور جس Ù†Û’ انجام Ú©Ùˆ نہیں سوچا اس پر طبیعت غالب رہی، پھر وہ ان چیزوں سے رنج اٹھاتا ہے جن سے آرام کا طالب ہوتا ہے اوران چیزوں سے مشقت پاتا ہے جن سے راØ+ت کا امیدوار ہوتا ہے۔

Ø+ضرت ابنِ جوزی رØ+Ù…Ûƒ اللہ علیہ

(صید الخاطر:1/15)